چائنہ، پاکستان کی مالی ضروریات پوری کرنے پر آمادہ
؎

پاکستان نے ایک بار پھر چین سے 3.4 ارب ڈالر کے قرض کو دو سال کے لیے ری شیڈول کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (IMF) کی نشاندہی کردہ غیر ملکی فنڈنگ کے خلا کو پورا کیا جا سکے۔ اس اقدام کی کامیابی آئندہ پروگرام ریویو مذاکرات سے قبل بیرونی مالیاتی خدشات کو کافی حد تک دور کر سکتی ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق، نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار نے اس ہفتے بیجنگ کے دورے کے دوران باضابطہ درخواست دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی حکام کا ردعمل مثبت تھا اور امید ہے کہ بیجنگ پاکستان کی مالی مشکلات کم کرنے کے لیے اس درخواست کو قبول کرے گا۔
پاکستان نے چین کے ایکسپورٹ-امپورٹ (ایگزم) بینک سے درخواست کی ہے کہ وہ اکتوبر 2024 سے ستمبر 2027 کے درمیان واجب الادا قرضوں کی ری شیڈولنگ پر غور کرے۔ حکام کے مطابق، پاکستان کو تین سالہ پروگرام کے دوران 5 ارب ڈالر کے بیرونی مالی خلا کو پورا کرنے کے لیے فنڈنگ ذرائع کی نشاندہی کرنی ہے۔
یہ دوسری مرتبہ ہے کہ پاکستان نے پچھلے پانچ ماہ میں چین سے 3.4 ارب ڈالر کے قرض کو ری شیڈول کرنے کی درخواست کی ہے۔ اس سے قبل ستمبر 2023 میں وزیر خزانہ نے ایگزم بینک کو خط لکھ کر یہی درخواست کی تھی۔
جمعرات کو جاری کردہ ایک مشترکہ چین-پاکستان بیان کے مطابق، پاکستانی قیادت نے مالی استحکام کے لیے چین کی قیمتی معاونت کو سراہا۔ یہ بیان صدر آصف علی زرداری کے بیجنگ کے سرکاری دورے کے اختتام پر جاری کیا گیا۔
3.4 ارب ڈالر کا یہ قرضہ اکتوبر 2024 سے ستمبر 2027 کے دوران میچور ہو رہا ہے، جو کہ آئی ایم ایف کے تین سالہ پروگرام کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق، ایگزم بینک نے دو طرح کے قرضے دیے ہیں: براہ راست قرضے اور سرکاری اداروں کو فراہم کردہ گارنٹی شدہ قرضے۔
پاکستان کے لیے ان قرضوں کی ری شیڈولنگ انتہائی اہم ہے کیونکہ یہ آئی ایم ایف معاہدے کے تحت مطلوبہ 5 ارب ڈالر کے مجموعی بیرونی مالیاتی منصوبے کا حصہ ہے۔ پاکستان نے ایگزم بینک سے سرکاری و گارنٹی شدہ قرضوں کی ادائیگی میں دو سال کی توسیع کی درخواست کی ہے، تاہم سود کی ادائیگیاں جاری رکھی جائیں گی۔
اکتوبر 2024 سے ستمبر 2025 کے دوران 505 ملین ڈالر کے ایگزم بینک کے براہ راست قرضے میچور ہوں گے، جو کہ آئی ایم ایف پروگرام کے ابتدائی دو ریویوز کے دوران آئیں گے۔ اسی طرح، اکتوبر 2025 سے ستمبر 2027 کے دوران مزید 1.7 ارب ڈالر کے براہ راست حکومتی قرضے میچور ہوں گے، جس سے کل 2.2 ارب ڈالر کے قرضے دو سالہ توسیع کے زمرے میں آتے ہیں۔
اس کے علاوہ، چین کے 1.2 ارب ڈالر کے سرکاری اداروں کو دیے گئے قرضے بھی اکتوبر 2024 سے ستمبر 2027 کے درمیان میچور ہو رہے ہیں، جن میں سے بیشتر اکتوبر 2024 میں واجب الادا ہوں گے۔